کراچی

تھر کے کوئلے نے پاکستان کی قسمت بدلنا شروع کردی ہے، وزیر اعلٰی سندھ

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر کےکوئلے نے پاکستان کی قسمت بدلنا شروع کردی ہے۔

کراچی میں سندھ وژن پر بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے تھرکول پاور پروجیکٹ پر کام شروع کیا، سندھ واحد حکومت ہے جس نے تھر میں ایئر پورٹ بنایا، تھر پاکستان کی قسمت بدل دے گا، ہم نے نعرہ لگایا تھا تھر بدلے گا پاکستان، تھر کےکوئلے نے پاکستان کی قسمت بدلنا شروع کردی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی بلاک ٹو کے مائننگ پروجیکٹ کا کام کر رہی ہے، بلاک ٹو کے فیز ون میں 10 جولائی 2019 کو سی او ڈی حاصل ہوا، اس کی لاگت 62.7 کروڑ ڈالرز ہے، یہاں سے سالانہ 3.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکلے گا، اب تک 20 لاکھ ٹن سے زیادہ کوئلہ نکالا گیا ہے، فیز ٹو میں 31 دسمبر 2019 کو ایف سی حاصل کیا، اس کی ابتدائی لاگت 23.5 کروڑ ڈالرز ہے جبکہ کل لاگت 86.2 کروڑ ڈالرز ہے، یہاں سے مزید سالانہ 3.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکلے گا یعنی کل 7.6 ایم ٹی پی اے کوئلہ نکالا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 18 ایگزیکیوٹرز اور 130 ڈمپ ٹرک کے ذریعے کوئلہ نکالا جا رہا ہے، سائنو سندھ سیسورسز بلاک ون مائننگ پروجیکٹ پر کام کر رہا ہے، یہ سی پیک پروجیکٹ ہے جس کا ایف سی 31 دسمبر 2019 کو حاصل ہوا، تھر کول بلاک ون مائننگ پروجیکٹ کی لاگت 1.17 ارب ڈالرز ہے، اس سے سالانہ 7.8 ایم ٹی پی اے کوئلہ حاصل کیا جائے گا۔

مراد علی شاہ کے مطابق سندھ حکومت نے اسلام کوٹ میں مائی بختاور ایئرپورٹ قائم کیا اور تھر میں بہترین اور اعلیٰ معیار کی سڑکوں کا جال بچھایا، تھر کے لوگوں کے لیے تھر فاؤنڈیشن قائم کی گئی، تھر فاؤنڈیشن کا مقصد کول پروجیکٹس سے متاثرین افراد کو فائدہ پہچانا، مقامی افراد کے لیے روزگار اور تعلیم کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ بار بار پوچھتے ہیں سندھ حکومت نے کیا کیا؟ تو مائننگ کا کام سندھ کررہا ہے، سندھ کے برابر مائننگ کوئی صوبہ نہیں کررہا۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ہم تھر میں ایک یونیورسٹی بھی بنا رہے ہیں۔