وفاقی حکومت نے ملک بھر میں ایک لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت کا ملک بھر کے زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کا فیصلہ وزیراعظم کے قومی پروگرام برائے زرعی ٹیوب ویلز سولرائزیشن اقدام کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے.
ذرائع نے بتایا کہ وزارت قومی غذائی تحفظ ملک بھر میں ایک لاکھ ٹیوب ویلز کو سولر سسٹم پر منتقل کرے گی، 3 سال کے دوران وزارت قومی غذائی تحفظ صوبوں کے ساتھ مل کر منصوبہ مکمل کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت قومی غذائی تحفظ صوبائی حکومتوں کو پروجیکٹ کے لیے کاسٹ شئیرنگ پر فنڈ ریلیز کرے گی، تین سو ارب سے زائد کی لاگت سے زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزایشن کی جائے گی، خیبرپختونخوا، سندھ اور آئی سی ٹی نے ورکنگ پیپرز وزارت قومی غذائی تحفظ کو جمع کرادیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان اور سندھ نے ورکنگ پیپرز وزارت کو تاحال جمع نہیں کرائے ہیں، وزارت قومی غذائی تحفظ منصوبہ کا پی سی ون جلد پلاننگ کمیشن منظوری کے لیے بھیجے گی۔
واضح رہے کہ 8 جولائی کو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا تھا کہ وفاق بلوچستان سے مل کر صوبے کے 28ہزار ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ اس سے 28 ہزار کسان مستفید ہوں گے اور سال کے 80، 90 ارب روپے کے بجلی کے بل کی عدم ادائیگی کا خسارہ وفاق ادا کرتا تھا، اس کی بچت ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر گزشتہ 10 سال کا تخمینہ لگایا جائے تو اوسطا 500 ارب روپے وفاق کے بچ جائیں گے، سستی بجلی ملے اور کھیت سیراب ہوں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں 10 لاکھ ٹیوب ویلز ہیں جو تیل پر چلتے ہیں جس کا امپورٹ بل ساڑھے 3 ارب ڈالر بنتا ہے، ان کے لیے بھی جلد یہ منصوبہ لے کر آئیں گے۔