قومی

فلور ملز ایسوسی ایشن کی ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف تیسرے روز بھی ہڑتال، آٹے کی قلت کا خدشہ

فلور ملز ایسوسی ایشن کی ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک گیر ہڑتال آج تیسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث ملک بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق آٹے کی ترسیل نہ ہونے سے ملوں اور چکیوں پر تالے پڑ گئے، کراچی میں ہول سیلرز کے پاس آٹے کا ذخیرہ ختم ہوگیا اور ریٹیلرز کو آٹے کی سپلائی منقطع ہو گئی۔

فلور ملز کی ہڑتال کے باعث لاہور کی ہول سیل مارکیٹوں میں بھی آٹا نہ ہونے کے برابر رہ گیا، درجنوں گودام مکمل خالی ہوگئے، شہر میں روزانہ کی سطح پرتقریبا ڈھائی لاکھ 20 کلو آٹے کے تھیلے استعمال ہوتے ہیں۔

صارفین نے فلورملز مالکان اور حکومت پر زور دیا ہے کہ اپنے مسائل کی بجائے عوام کے ریلیف کے اقدامات پر زیادہ توجہ دیں۔

ادھر، کوئٹہ میں فلور ملز بند ہونے سے آٹا مہنگا ہوگیا، 50 کلو آٹے کا تھیلا 3 ہزار 800 سے 3 ہزار 900 میں دستیاب تھا، اب 50 کلو آٹا 4 ہزار 800 سے 4 ہزار 850 میں فروخت ہونے لگا۔

اسی طرح 20 کلو آٹے کا تھیلا بھی 250 سے 300 روپے مہنگا ہو گیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن عاصم رضا نے کہا تھا کہ ملک بھر کی فلور ملز سے آج سے آٹے کی سپلائی مارکیٹ میں نہیں ہوگی، حکومت کے آٹے پر ٹیکس کے نفاذ سے تھیلے کی قیمت میں 200 روپے تک اضافہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ غریب آدمی کے لیے آٹے کی قیمت میں 10 روپے فی کلو تک اضافہ نا قابل برداشت ہو گا، حکومت فوری طور پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ واپس لے۔